ایک مسجد چھوڑ کر دوسری مسجد بنانا کیسا
**🌹ایک مسجد چھوڑ کر دوسری مسجد بنانا کیسا🌹
حضرت علامہ مفتی منظور احمد صاحب قبلہ
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ آپ کی بارگاہ مین یہ مسئلہ حاضر خدمت ھے کی ایک گاون مین بہت پہلے ایک چھوٹی سی مسجد بنائی گئی ایسی جگہ پر جہان آنے جانے کیلئے دقت ھے اس گاون مین زیادہ تر غیر مسلم ھین اور دو تین گھر مسلم پہلے تھے اسی درمیان مین کسی شخص نے اپنی زمین پر مسجد بنائی تھی اب جبکہ دس پندرہ گھر اورھو گئے ھین اور یہ لوگ مسجد اپنے گھرون کے درمیان. مسجد بنانا چاھتے ھین.جسکے لئے جگہ بھی منتخب کر لیا گیا ھےتاکہ پنجوقتہ نماز کے علاوہ جمعہ یا وقت ضرورت عیدین بھی ادا کر سکین ایسی صورت مین کیا اس مسجد کو چھوڑ کر دوسری مسجد بنا سکتے ھین اس چھوٹی سی مسجد کو بند کردیا جائے اور نئی مسجد مین نماز ادا کرین یاد رھے پہلے والی مسجد مین بسا اوقات نا نماز ھوتی ھے نا اذان اور دوسری مسجد جو بنائی جائیگی اس مین انشاءاللہ ھمہ وقت پابندی کے.ساتھ لوگ نماز ادا کرین گے اب ایسی صورت مین کیا کیا جائے تسلی بخش جواب عنات فرمائین مہربانی ھوگی
*🌹المستفتی محمد علی فیضی المتوطن جمنی برگدا ضلع کپلوستو نیپال🌹*
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ*
*📝الجواب اللھم ہدایتہ الحق والصواب*
*صورت مسئولہ میں مسجد بنانا باعث اجر عظیم ہے جس طرح ممکن ہو کوشش کی جائے وہ مسجد بھی آباد رہے اور یہ بھی آباد ہو ، ثواب لینا چاہتا ہے تو اس کے لئے بھی امام مقرر کرے اگر کسی طرح یہ ممکن ہوبلکہ اگر معلوم ہو کہ اس مسجد کا بننا اسے ویران کر دیگا تو ہرگز نہ بنائے کہ مسجد کا ویران کرنا حرام قطعی ہے اور اسے شہید کرنا حرام قطعی, اور آباد مسجد کی اینٹ وغیرہ دوسری مسجد میں لگا دینا حرام قطعی,*
*🌹قال الله تعالى ،" ومن اظلم ممن منع مسجد الله ان يذكر فيها اسمه وسعُی فی خرابها*
*اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ اس سے ظالم تر کون ہو سکتا ہے جو مساجد میں اللہ کے ذکر سے روکے اور انکی بربادی کی سعی کرے*
*📚القرآن المجید پارہ(1 )آیت (114)*
*📚فتاویٰ رضویہ جدید جلد (16)صفحہ(301)*
*🌹واللہ و رسولہ اعلم بالصواب🌹*
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*📝ازقلم حضرت علامہ مولانا محمد راشد مکی صاحب قبلہ مدظلہ العالی و النورانی گرام ملک پور ضلع کٹیہار بہار ہند*
*🌀آپ کا سوال ہمارا جواب🌀*
*تاریخ؛ 18/12/2018*
*رابطـہ؛📞8743811087*
*🖥المـــــرتب محــــمد امتیـــازالقـــادری*
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
حضرت علامہ مفتی منظور احمد صاحب قبلہ
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ آپ کی بارگاہ مین یہ مسئلہ حاضر خدمت ھے کی ایک گاون مین بہت پہلے ایک چھوٹی سی مسجد بنائی گئی ایسی جگہ پر جہان آنے جانے کیلئے دقت ھے اس گاون مین زیادہ تر غیر مسلم ھین اور دو تین گھر مسلم پہلے تھے اسی درمیان مین کسی شخص نے اپنی زمین پر مسجد بنائی تھی اب جبکہ دس پندرہ گھر اورھو گئے ھین اور یہ لوگ مسجد اپنے گھرون کے درمیان. مسجد بنانا چاھتے ھین.جسکے لئے جگہ بھی منتخب کر لیا گیا ھےتاکہ پنجوقتہ نماز کے علاوہ جمعہ یا وقت ضرورت عیدین بھی ادا کر سکین ایسی صورت مین کیا اس مسجد کو چھوڑ کر دوسری مسجد بنا سکتے ھین اس چھوٹی سی مسجد کو بند کردیا جائے اور نئی مسجد مین نماز ادا کرین یاد رھے پہلے والی مسجد مین بسا اوقات نا نماز ھوتی ھے نا اذان اور دوسری مسجد جو بنائی جائیگی اس مین انشاءاللہ ھمہ وقت پابندی کے.ساتھ لوگ نماز ادا کرین گے اب ایسی صورت مین کیا کیا جائے تسلی بخش جواب عنات فرمائین مہربانی ھوگی
*🌹المستفتی محمد علی فیضی المتوطن جمنی برگدا ضلع کپلوستو نیپال🌹*
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ*
*📝الجواب اللھم ہدایتہ الحق والصواب*
*صورت مسئولہ میں مسجد بنانا باعث اجر عظیم ہے جس طرح ممکن ہو کوشش کی جائے وہ مسجد بھی آباد رہے اور یہ بھی آباد ہو ، ثواب لینا چاہتا ہے تو اس کے لئے بھی امام مقرر کرے اگر کسی طرح یہ ممکن ہوبلکہ اگر معلوم ہو کہ اس مسجد کا بننا اسے ویران کر دیگا تو ہرگز نہ بنائے کہ مسجد کا ویران کرنا حرام قطعی ہے اور اسے شہید کرنا حرام قطعی, اور آباد مسجد کی اینٹ وغیرہ دوسری مسجد میں لگا دینا حرام قطعی,*
*🌹قال الله تعالى ،" ومن اظلم ممن منع مسجد الله ان يذكر فيها اسمه وسعُی فی خرابها*
*اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ اس سے ظالم تر کون ہو سکتا ہے جو مساجد میں اللہ کے ذکر سے روکے اور انکی بربادی کی سعی کرے*
*📚القرآن المجید پارہ(1 )آیت (114)*
*📚فتاویٰ رضویہ جدید جلد (16)صفحہ(301)*
*🌹واللہ و رسولہ اعلم بالصواب🌹*
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*📝ازقلم حضرت علامہ مولانا محمد راشد مکی صاحب قبلہ مدظلہ العالی و النورانی گرام ملک پور ضلع کٹیہار بہار ہند*
*🌀آپ کا سوال ہمارا جواب🌀*
*تاریخ؛ 18/12/2018*
*رابطـہ؛📞8743811087*
*🖥المـــــرتب محــــمد امتیـــازالقـــادری*
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
Comments
Post a Comment