مسلمانوں کو Happy new year کہنا کیسا
السلام علیکم___________
کیا فرماتے ہیں علماے اہل سنت اس مسئلے ذیل میں کے مسلمانوں کو انگریزی نیا سال منانا اور Happy new year کہنا اور بعض لوگ کھیت وغیرہ میں جاکر اس موقع سے کھانا بناتے ہیں اور کھاتے ہیں تو کچھ لوگ کہتے ہیں جائز ہے اور کچھ کہتے ہیں حرام اس لیے آپ مدلل و مفصل جواب عنایت فرمائیں ۔
*🌹ساٸل : حافظ محمد نوشاد علی قادری خورشیدی شیوہر، بہار🌹*
🛸🛸🛸🛸🛸🛸🛸🛸🛸🛸🛸
*۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔*
*💚وعلیکم السلام و رحمة اللہ و برکاتہ💚*
*✒ جواب........صورت مسئولہ میں نئے سال کی آمد پر جو خوشی منائی جاتی ہے ، اور اس خوشی کے اظہار کیلئے جو افعال اختیار کئے جاتے ہیں مثلاً : پٹاخے پھوڑنا ، تالیاں بجانا ، سیٹیاں بجانا ، ناچ گانا کرنا ، Happy New Year کہنا ، یا نئے سال کی مبار کبادی دینے کیلئے موبائل سے ایک دوسرے کو SMS بھیجنا وغیرہ ، یہ سب ناجائز ہیں ، اور اس میں شرکت یہود و نصاری کی مشابہت اختیار کرنا ہے ، جس پر سخت وعید وارد ہوئی ہے*
*جیسا کہ السنن أبی داود میں ہے کہ " _لقولہ علیہ السلام : من تشبه بقوم فهو منهم " اھ_*
*(📚 ص : 559 )*
*📚 اور مشکوٰۃ المصابیح میں ہے کہ " _عن ابن عباس قال : قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم : أبغض الناس إلی اللہ ثلثة ملحد في الحرم ، مبتغ في الإسلام سنة الجاهلیة ، و مطلب دم امرئ مسلم بغیر حق لیهریق دمه رواہ البخاري " اھ_*
*(📚ص ۲۷ : باب الاعتصام بالکتاب و السنة ، الفصل الاول )*
*اور اس موقع پر کھیت وغیرہ میں جاکر کھانا وغیرہ بنانا اور کھلانا یہ سب جہالت اور بے بنیاد ہے شریعتِ اسلامی میں اس کی کوئی اصل و بنیاد نہیں ہے ۔ لہذا بغیر علم کے جائز و ناجائز کا فتوی لگانے سے پرہیز کریں ۔*
*💖واللہ اعلم بالصواب💖*
🛸🛸🛸🛸🛸🛸🛸🛸🛸🛸🛸
*=========================*
*✍کتبہ: حضرت علامہ مفتی کریم اللّٰہ رضوی صاحب قبلہ مدظلہ النورانی،،،،،،،،،*
*صدر شعبہٕ افتا۶ دار العلوم مخدومیہ اوشیورہ برج جوگیشوری ممبئی۔📞 7666456313*
*✒الجواب صحیح والمجیب مصیب*
*حضرت مولانا محمد اختر رضا خان مصباحی مجددی صاحب قبلہ خادم التدریس والإفتاء دارالعلوم مخدومیہ جوگیشوری ممبئی*
*💙گروپ آپ کا سوال ہمارا جواب💙*
🛸🛸🛸🛸🛸🛸🛸🛸🛸🛸🛸
*=========================*
*🖥 المشتہر: محبوب رضا صمدانی پٹنہ بہار*
🛸🛸🛸🛸🛸🛸🛸🛸🛸🛸🛸
*____________ ____________*
Comments
Post a Comment