نماز میں بغیر خامی سجدہ سہو کر لے تو کیا حکم ہے
کیا فرماتے ہیں علماء اس مسلہ میں کہ امام نے نماز جمعہ ادا کرای اور کوی ایس خامی نا ہوی جو سجدہ سہو کو واجب و ضروری کر دیتی مگر امام نے سجدہ سہو کیا اور کچھ لوگوں نے پہلی بار میں سلام پھیر کر نماز مکمل کرلی مگر جو قریب میں لوگ تھے انہونے امام کے ساتھ نماز کو مکمل کیا اب جواب طلب یہ ہیکہ کیا سب لوگوں کی نماز ہو گی یا نہیں تفصیل کے ساتھ جواب عنایت فرمایں
*💓.ساٸل رفاقت رضا .ساکن امروہہ💓*
🥛🥛🥛🥛🥛🥛🥛🥛🥛🥛🥛
*📝الجواب بعون الملك الوهاب :*
*صورت مستفسرہ میں اگر واقعاً امام نے بغیر کسی سہو کے سجدہ سہو کیا تو امام نے نماز میں زیادتی کی لیکن نماز ہو جائے گی نیز مقتدیوں کی بھی نماز ہو جائے سوائے مسبوق مقتدی کے، جیسا کہ اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان بریلوی رحمۃ اللہ علیہ نے تحریر فرمایا ہے :*
*بے حاجت سجدہ سہو نماز میں زیادت اور ممنوع ہے مگر نماز ہوجائے گی ۔ہاں اگر یہ امام ہے تو جو مقتدی مسبوق تھا یعنی بعض رکعات اس نے نہیں پائی تھیں وُہ اگر اس سجدہ بے حاجت میں اسکا شریک ہو ا تو اس کی نماز جاتی رہے گی*
*لانہ اقتدی فی محل الانفراد*
*ترجمہ : کیونکہ اس نے محل انفراد میں اس کی اقتدا کی ۔*
*📚فتاویٰ رضویہ ،کتاب الصلاۃ ،جلد ٦ ،صفحہ نمبر ٢٢٧*
*هذا ما ظهر لي و الله سبحانه وتعالى أعلم بالصواب*
🥛🥛🥛🥛🥛🥛🥛🥛🥛🥛🥛
*✍🏻کـــتــبــہ*
*حــضرت عـلامـہ مفتـی محمد امتیاز حسین قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی لکھنؤ یو پی*
*الجواب صحیح فقط محمد عطاء اللہ النعیمی خادم دارالحدیث و دارالافتاء جمیعت اشاعت اہلیسنت کراچی پاکستان*
*٢٠/١/١٤٤٠ محرم الحرام - 01/10/2018*
*رابطہ 📞______7634094126*
*🔮آپ کا سوال ہمارا جواب گروپ 🔮*
*🖥المــــرتب محـــــمد امتیــــازالقــــادری*
Comments
Post a Comment