محبت کی مگر محبوب کو خبر نہیں اور دوسری جگہ شادی ہوجائے تو کیا بعد موت شہادت کا درجہ ملےگا
*💎محبت کی مگر محبوب کو خبر نہیں اور دوسری جگہ شادی ہوجائے تو کیا بعد موت شہادت کا درجہ ملےگا💎*
اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ
حضرت بعض لوگ یہ کہتے ہیں کہ کوٸ لڑکا یا لڑکی کسی لڑکی یا لڑکے سے محبت کریں اور اس بات کی خبر ایک دوسرے کو نہ دیں حتیٰ کہ ان کی شادی کسی اور سے ہو جاۓ اور پھر جب انکی وفات ہوگی تو انکو شہیدی کا درجہ ملتا ہے کیا یہ درست ہے
رہنماٸ فرماۓ
*🖤سائل محمد نور عالم🖤*
▶▶▶▶▶▶▶▶▶▶▶
*وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ*
*📝الجواب بعون الملك الوهاب :*
*صورت مستفسرہ اتنا تو ضرور ہے کہ عشق اگر پاکیزہ ہو اور اسی میں موت ہو جائے تو اسے شہادت کا درجہ عطا کیا جائے گا لیکن...................* *اس کی چند شرطیں بھی ہیں جسے یوں مختصراً ذکر کیا گیا ہے :*
*يہ بات ياد رکھے كہ بے اختیار عشق هو جانے کى صورت میں بھى ثواب پانے کے لئے شریعت کى پا سدارى ضرورى ہے، مثلًا اگر مرد کى کسى غير عورت پر اچانک نظر پڑ گئی اور فوراً نظر ہٹا لینے کے باوجود اگر وه دل میں گڑ گئ اور اس کے بعد نہ قصداً اس کا تصوُّر جمایا نہ هى ارادةُ اس کو دیکھا ،نه کبھى اس سے ملاقات کی ، نہ ہی فون پر بات کى، نہ اس کو عشقيہ خط لکھا اور نہ ہی کبھى تحفہ بھجوایا الغرض اُس ہو جانے والےغير اختیارى عشق مجازى کو ايسا چھپایا کہ کسى دوسرے پر کُجا خود اس لڑکى کو بھى پتہ نہیں چلنے دیا تو ايسا " عاشِقِ صادق" اگر عشق میں گھل گھل کر مر جائے تو شھید ہے-*
*چنانچہ حضور اکرم ﷺ کا فرمان ہے ،جو کسى پر عاشق هوا اور اس نے پاکدامنى اختیار کی اور عشق کو چھپایا پھر اسى حال میں مر گیا تو وه شہادت کى موت مرا، دیکھا آپ نے! عاشق صادق کے لئے يہ شرائط ہیں کہ پاکدامنى اختیار کرے اور اپنے عشق کو چھپائے رکھے تب وه عشق میں مرا تو شہید ہے -*
*صَدْرْالَّشرِىيعَة بَدْرالطرىقة حضرت علامہ مولانا مفتى محمد امجد على اعظمى عليہ رحمتہ الله الغوى نے بہار شريعت حصه ٤ کے اندر شهيد کا بیان میں شہادت کی ٣٦ اقسام بیان کی هيں-ان میں ١٦ نمبر يه هے (وه بھى شہید ہے جو) عشق میں مرا بشرط یہ کہ پاکدامن ہو اور چھپایا ہو -*
*📚پردے کے بارے میں سوال و جواب، صفحہ نمبر ١٤٩-١٥٠*
*هذا ما ظهر لي و الله سبحانه وتعالى أعلم بالصواب*
▶▶▶▶▶▶▶▶▶▶▶
*✍🏻کـــتــبــہ*
*حضرت علامہ مفتی محمد امتیاز حسین قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی لکھنؤ یو پی*
*الجواب صحيح فقط محمد عطاء اللہ النعیمی خادم دارالحدیث ودارالافتاء جامعۃالنور جمعیت اشاعت اہلسنت پاکستان کراچی*
*٢٠/١/١٤٤٠ محرم الحرام.. 01/10/2018*
*رابطہ 📞____7634094126*
*🖤آپ کا سوال ہمارا جواب گروپ 🖤*
*🖥المــــرتب محـــــمد امتیــــازالقــــادری*
اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ
حضرت بعض لوگ یہ کہتے ہیں کہ کوٸ لڑکا یا لڑکی کسی لڑکی یا لڑکے سے محبت کریں اور اس بات کی خبر ایک دوسرے کو نہ دیں حتیٰ کہ ان کی شادی کسی اور سے ہو جاۓ اور پھر جب انکی وفات ہوگی تو انکو شہیدی کا درجہ ملتا ہے کیا یہ درست ہے
رہنماٸ فرماۓ
*🖤سائل محمد نور عالم🖤*
▶▶▶▶▶▶▶▶▶▶▶
*وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ*
*📝الجواب بعون الملك الوهاب :*
*صورت مستفسرہ اتنا تو ضرور ہے کہ عشق اگر پاکیزہ ہو اور اسی میں موت ہو جائے تو اسے شہادت کا درجہ عطا کیا جائے گا لیکن...................* *اس کی چند شرطیں بھی ہیں جسے یوں مختصراً ذکر کیا گیا ہے :*
*يہ بات ياد رکھے كہ بے اختیار عشق هو جانے کى صورت میں بھى ثواب پانے کے لئے شریعت کى پا سدارى ضرورى ہے، مثلًا اگر مرد کى کسى غير عورت پر اچانک نظر پڑ گئی اور فوراً نظر ہٹا لینے کے باوجود اگر وه دل میں گڑ گئ اور اس کے بعد نہ قصداً اس کا تصوُّر جمایا نہ هى ارادةُ اس کو دیکھا ،نه کبھى اس سے ملاقات کی ، نہ ہی فون پر بات کى، نہ اس کو عشقيہ خط لکھا اور نہ ہی کبھى تحفہ بھجوایا الغرض اُس ہو جانے والےغير اختیارى عشق مجازى کو ايسا چھپایا کہ کسى دوسرے پر کُجا خود اس لڑکى کو بھى پتہ نہیں چلنے دیا تو ايسا " عاشِقِ صادق" اگر عشق میں گھل گھل کر مر جائے تو شھید ہے-*
*چنانچہ حضور اکرم ﷺ کا فرمان ہے ،جو کسى پر عاشق هوا اور اس نے پاکدامنى اختیار کی اور عشق کو چھپایا پھر اسى حال میں مر گیا تو وه شہادت کى موت مرا، دیکھا آپ نے! عاشق صادق کے لئے يہ شرائط ہیں کہ پاکدامنى اختیار کرے اور اپنے عشق کو چھپائے رکھے تب وه عشق میں مرا تو شہید ہے -*
*صَدْرْالَّشرِىيعَة بَدْرالطرىقة حضرت علامہ مولانا مفتى محمد امجد على اعظمى عليہ رحمتہ الله الغوى نے بہار شريعت حصه ٤ کے اندر شهيد کا بیان میں شہادت کی ٣٦ اقسام بیان کی هيں-ان میں ١٦ نمبر يه هے (وه بھى شہید ہے جو) عشق میں مرا بشرط یہ کہ پاکدامن ہو اور چھپایا ہو -*
*📚پردے کے بارے میں سوال و جواب، صفحہ نمبر ١٤٩-١٥٠*
*هذا ما ظهر لي و الله سبحانه وتعالى أعلم بالصواب*
▶▶▶▶▶▶▶▶▶▶▶
*✍🏻کـــتــبــہ*
*حضرت علامہ مفتی محمد امتیاز حسین قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی لکھنؤ یو پی*
*الجواب صحيح فقط محمد عطاء اللہ النعیمی خادم دارالحدیث ودارالافتاء جامعۃالنور جمعیت اشاعت اہلسنت پاکستان کراچی*
*٢٠/١/١٤٤٠ محرم الحرام.. 01/10/2018*
*رابطہ 📞____7634094126*
*🖤آپ کا سوال ہمارا جواب گروپ 🖤*
*🖥المــــرتب محـــــمد امتیــــازالقــــادری*
Comments
Post a Comment