انسان کے بالوں کی خرید و فروخت کرنا کیسا ہے

*🌹انسان کے بالوں کی خرید و فروخت کرنا کیسا ہے🌹*

اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎ کیافرماتے ہیں علماۓ کرام اس مسٸلہ میں کہ کیا انسان کے بالوں کی خریدوفرخت جاٸزہے؟ اسی طرح اس سے بنے ہوۓ بال استعمال کرسکتے ہیں رہنماٸ فرمایٸں  ۔

 *💖ساٸل:اسراٸیل رضا💖*
ـــــــــــــــــــــــ☘♦☘ـــــــــــــــــــــــ

وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎

 *✍🏻الجواب اللھم ھدایةالحق واصواب:*

 *صورت مسٸولہ میں زندہ یامردہ انسانوں کے بالوں سے کسی طرح کافاٸدہ اٹھانا ممنوع وناجاٸز ہے۔*

اور اس کا کھانا پینا احتراماً وکراماً حرام ہے ۔اسی طرح اس کی خرید وفرخت اور اس کا  کاروبار ناجاٸز ہے

 *۔📚البحراٸق جلد ششم صفحہ 88 پر ہے شعرالانسان والانتفاع بہ ای لم یجز بیعہ والانتفاع لان الآدمی مکرم ۔*

 انسانی بال سے کسی طرح کافاٸدہ اٹھانا (خواہ وہ کھانے پینے سے متعلق ہو یاخریدوفرخت سے) جاٸز نہیں ہے کیونکہ انسان اپنے تمام اعضإ انسانی کے ساتھ لاٸق تعظیم ہے ۔انسانوں کے بال خریدوفرخت اور زیب وزینت کے لۓ اس کا استعمال عورت مرد کے لۓ حرام ہے۔بال کو آدمی کے بال سے جوڑنا حرام ہے خواہ وہ بال اسی کے اپنے ہی تراشیدہ ہوں یا کسی دوسرے آدمی کے ہوں۔بعض جانوروں اور ناٸیلون وغیرہ کے بنے ہوۓ یابالوں کے استعمال میں عورتوں کے لۓ کوٸ حرج نہیں جاٸز ہے۔ لیکن مردوں کو اس سے بچنا چاہیے کہ زینت عورتوں کےروا ہے نہ کہ مردوں کے لۓ۔

 *📚 فتاوی ہندیہ باب الکرمة جلد چہارم میں ہے ولاباس للمرأة ان تجعل فی قرونھا وذواٸبھا من الوبر ۔*

عورتوں کےلۓ گیسوٶہ اور چوٹیوں میں نقلی بالوں کاگچھا رکھنے میں کوٸ حرج نہیں ۔

 *📚فتاوی یورپ صفحہ166*

 *♦واللہ تعالی اعلم♦*
ـــــــــــــــــــــــ☘♦☘ـــــــــــــــــــــــ

 *✍🏻کتبـــــہ حضرت علامہ فتی عبدالستار رضوی احمد القادری صاحب قبلہ مدظلہ العالی و النوانی*
 *خادم ارشدالعلوم عالم بازار کلکتہ*

*الجواب صحيح والمجيب نجيح فقط محمد عطاء اللہ النعیمی خادم دارالحدیث ودارالافتاء جامعۃالنور جمعیت اشاعت اہلسنت (پاکستان) کراچی*


 *١٤۔/ صفرالمظفر١٤٤٠ ------ 24/ اکتوبر 2018*
 *♣آپکا سوال ہمارا جواب♣*
 *رابطہ 📲9007644990*

 *🖥المشتہـــــر محـــــمد امتیـــازالقــــادری*
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

Comments

Popular posts from this blog

ختم قادریہ شریف پڑھنے کا طریقہ

حضور سرکار غوث پاک کا سلسلہ نسب

حضرت اویس قرنی رضی اللہ تعالی عنہ کی تاریخ وفات کیا ہے