غنیتہ الطالبین سرکار غوث اعظم کی تصنیف کردہ کتاب ہ

*🌹غنیتہ الطالبین سرکار غوث اعظم کی تصنیف کردہ کتاب ہے🌹*

*سوال زید یہ کہتا ہے کہ غنیتہ الطالبین  اور الملفوظ اعلی حضرت اور فتاوی رضویہ اعلیٰ حضرت کے کتاب نہیں ہیں کیونکہ اس میں  حنفیات کو غلط کہا گیا ہے*

*زید کا ایسا کہنا کیسا ہے*

*تفصیل کے ساتھ  مہربانی ہوگی*

*زید نے کہا 👇👇*

*میں بتا دوں سرکار اعلیٰ حضرت نے اور حضورمحدث ہند علیہ الرحمتہ نے غنیتہ الطالبین حضور غوث پاگ  کہ کتاب نہیں ہے  کیوں کے اس کتاب میں حنفیات کو غلط کہا گیا ہے آپ الملفظ علیٰ حضرت اور فتاوی رضویہ غور سے پڑھنا آپ کو سب معلوم ہو جائے گا*

*🌹سائل آسرار🌹*
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

*📝الجواب بعون الملك الوهاب :*

*صورت مستفسرہ میں مذکورہ مکمل قول قطعی درست نہیں ہے کیونکہ مجدد دین و ملت اعلی حضرت امام احمد رضا خان بریلوی رحمۃ اللہ علیہ نے قطعی یہ نہیں فرمایا کہ غنیۃ الطالبين حضور غوث پاک رضی اللہ تعالٰی عنہ کی تصنیف نہیں ہے بلکہ آپ نے اس کو مزید دلائل کی روشنی میں واضح کرتے ہوئے تحریر فرماتے ہیں کہ غنیۃ الطالبين سید الاولیا کی تصنیف نہ ہونے کے قائل محض حضرت شیخ محدث دہلوی علیہ الرحمہ ہیں جیساکہ آپ کی تحریر سے روز روشن کی طرح عیاں ہے :*

 *کتاب غنیۃ الطالبین شریف کی نسبت حضرت شیخ عبدالحق محدث دہلوی رحمۃ اللہ علیہ کا تو یہ خیال ہے کہ وہ سرے سے حضور پرنور سیدنا غوث اعظم رضی اللہ تعالٰی عنہ کی تصنیف ہی نہیں مگر یہ نفی مجرد ہے۔*

      *اور امام حجر مکی رحمۃ اللہ علیہ نے تصریح فرمائی کہ اس کتاب میں بعض مستحقین عذاب نے الحاق کردیا ہے،*

*فتاوٰی حدیثیہ میں فرماتے ہیں:*

  *وایّاک ان تغتربما وقع فی الغنیۃ لامام العارفین و قطب الاسلام والمسلمین الاستاذ عبدالقادر الجیلانی رضی اللہ تعالٰی عنہ فانہ دسہ علیہ فیہا من سینتقم اﷲ منہ والا فہو برئ من ذلک  ۔*

*ترجمہ : یعنی خبردار دھوکا نہ کھاناا اس سے جو امام اولیاء سردارِ اسلام و مسلمین حضور سیدنا شیخ عبدالقادر جیلانی رضی اللہ تعالٰی عنہ کی غنیہ میں واقع ہوا کہ اس کتاب میں اسے حضور پر افتراء کرکے ایسے شخص نے بڑھا دیا ہے کہ عنقریب اللہ عزوجل اس سے بدلہ لے گا ، حضرت شیخ رضی اللہ تعالٰی عنہ اس سے بَری ہیں۔*

 *📚الفتاوی الحدیثیۃ مطلب ان مافی الغنیۃ للشیخ عبدالقادر، مطبعۃ الجمالیہ مصر، ص ۱۴۸*

*ثانیاً :  اسی کتاب میں تمام اشعریہ یعنی اہلسنت و جماعت کو بدعتی ، گمراہ ، گمراہ گر لکھا ہے کہ:*

*خلاف ماقالت الاشعریۃ من ان کلام اﷲ معنی قائم بنفسہ واﷲ حسیب کل مبتدع ضال مضل ۔*

*ترجمہ : بخلاف اس کے جو اشاعرہ نے کہا کہ ﷲ تعالٰی کا کلام ایسا معنی ہے جو اس کی ذات کے ساتھ قائم ہے اور ﷲ تعالٰی ہر بدعتی، گمراہ و گمراہ گر کے لیے کافی ہے۔*

*📚الغنیۃ لطالبی طریق الحق     فصل فی اعتقاد ان القرآن حروف مفہومۃ  داراحیاء التراث العربی بیروت*

   *کیا کوئی ذی انصاف کہہ سکتا ہے کہ معاذ ﷲ یہ سرکار غوثیت کا ارشاد ہے جس کتاب میں تمام اہلسنت کو بدعتی ، گمراہ گمراہ گر لکھا ہے اس میں حنفیہ کی نسبت کچھ ہو تو کیا جائے شکایت ہے۔ لہذا کوئی محلِ تشویش نہیں۔*

*ثالثاً  : پھر یہ خود صریح غلط اور افترا بر افترا ہے کہ تمام حنفیہ کو ایسا لکھا ہے غنیۃ الطالبین کے یہاں صریح لفظ یہ ہیں کہ:*

*ھم بعض اصحاب ابی حنیفۃ ۔*

*وہ بعض حنفی ہیں۔*

*📚الغنیۃ لطالبی طریق الحق فصل واما الجہمیۃ الخ ادارہ نشر، اشاعت علوم اسلامیہ پشاور، ١/ ۹۱*

*اس نے نہ حنفیہ پر الزام آسکتا ہے نہ معا ذاللہ حنفیت پر ، آخر یہ تو قطعاً معلوم ہے اور سب جانتے ہیں کہ حنفیہ میں بعض معتزلی تھے، جیسے زمخشری صاحبِ کشاف و عبدالجبار و مطرزی صاحبِ مغرب و زاہدی صاحبِ قینہ و حاوی و مجتبےٰ ، پھر اس سے حنفیت و حنفیہ پر کیا الزام آیا۔ بعض شافعیہ زیدی رافضی ہیں اس سے شافعیہ و شافعیت پر کیا الزام آیا۔ نجد کے وہابی سب حنبلی ہیں پھر اس سے حنبلیہ و حنبلیت پر کیا الزام آیا، جانے دو رافضی خارجی معتزلی وہابی سب اسلام ہی میں نکلے اور اسلام کے مدعی ہوئے پھر معاذ ﷲ اس سے اسلام و مسلمین پر کیا الزام آیا۔*

*📚فتاویٰ رضویہ ،کتاب الشتی ،جلد ١٩،صفحہ نمبر ٢١٩*

       *لہٰذا ثابت ہو گیا کہ حضرت شیخ عبد الحق محدث دہلوی علیہ الرحمہ کا ضرور یہ خیال تھا کہ غنیۃ الطالبين حضور غوث اعظم کی نہیں ہے اس وجہ سے اس میں کچھ تبدیلیاں کی گئیں ہیں جو خلاف شرع ہیں لیکن........... مجدد دین و ملت الشاہ امام احمد رضا خان بریلوی رحمۃ اللہ علیہ نے قطعی غنیۃ الطالبين شریف کو حضور غوث پاک رضی اللہ تعالٰی عنہ کی تصنیف کے منکر ہیں بلکہ آپ نے تو دلائل کی روشنی میں یہ واضح کیا کہ یہ تصنیف ضرور سید الاولیا، غوث اعظم عبد القادر جیلانی علیہ الرحمہ کی ہے ہاں.............. اس میں جو کچھ بھی خلاف شرع مرقوم ہے یہ شر پسندوں کا کام ہے قطعی غوث اعظم نے تمام حنفیوں کو غلط و گمراہ نہیں بتایا -*

     *آخر میں سنیوں سے گزارش ہے کہ وہ کسی بھی کتاب کی محض ایک سطر یا چند جملوں کو پڑھ کر بزرگ ہستیوں کی طرف کوئی بات منسوب نہ کریں پہلے اس موضوع پر مکمل بحث پڑھ لیں تاکہ علماء کرام و اسلاف عظام پر نادانستہ کوئی الزام آپ کے ذریعے عائد نہ ہو جائے جس کے باعث خسارہ ہو -*


 *والله سبحانه وتعالى أعلم بالصواب*

ـــــــــــــــــــــ💠🌹💠ــــــــــــــــــــ

 *✍🏻کـــتــبــہ*
 *حضرت علامہ مفتی محمد امتیاز حسین قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالی و النورانی  لکھنؤ یو پی*
 *۲۰/صفر المظفر /۱۴۴۰ ـــ 30/اکتوبر /2018 "*
 *رابطہ 📞 7634094126*

*الجواب ھوالجواب*
*محمد نعمت اللہ رضوی جامع مسجد بانسبڑیا کلکتہ*


 *📙گروپ آپ کا سوال ہمارا جواب📙*

 *🖥المــــرتب محـــــمد امتیـــازالقــــادری*
ـــــــــــــــــــــ💠🌹💠ــــــــــــــــــــ

Comments

Popular posts from this blog

ختم قادریہ شریف پڑھنے کا طریقہ

حضور سرکار غوث پاک کا سلسلہ نسب

حضرت اویس قرنی رضی اللہ تعالی عنہ کی تاریخ وفات کیا ہے