طواف کے لئے طہارت واجب ہے
*🌹طواف کے لئے طہارت واجب ہے ـــ🌹*
*کیا فرماتے ہیں علمائے دین مسئلہ ذیل میں طواف افاضہ کے موقع پہ اگر عورت کو حیض آجاے اور وقت بھی نہ ہو کہ پاک ہو کر طواف کرسکے توایسی صورت میں اس عورت پر کیا حکم ہوگا۔*
*💚ســائــل ــ شہنواز عالم💚*
🛥🛥🛥🛥🛥🛥🛥🛥🛥🛥🛥
*📝الجواب بعون الملک الوھاب:*
*طواف افاضہ کاوقت مدۃ العمر ہے ۔طواف کے لئے طھارت واجب ہے۔*
*لیکن جس عورت کوطواف افاضہ کے وقت حیض آگیااور اس کے لئے مکہ مکرمہ میں مزید قیام کرکے طواف کی ادائیگی کی صورت نہ ہو تو اس کے لئے وہی حکم ہے جو فقہا نے تحریرفر مایا ہےکہ وہ کسی عالم سے اپنا حکم دریافت کرے تووہ اسے بتا دے کہ اگر ناپاکی میں تو نے طواف کیا تو گنہ گار ہو گی اور تجھے توبہ کرنا ہوگا، البتہ فرض ادا ہوجائے گا اور حرم میں بدنہ کی قربانی تیرےاوپر لازم ہوگی۔*
*📗ردالمحتار میں ہے :*
*تنبیہ:نقل بعض المحشیین عن منسک امیر حاج:لو ھم الرکب علی القفول ولم تطھر فاستفتت ھل تطوف ام لا؟*
*قالوا:یقال لھا :لایحل لک دخول المسجد،وان دخلت وطفت اثمت وصح طوافک وعلیک ذبح بدنۃ۔*
*وھذہ المسالۃ کثیرۃ الوقوع تتحیر فیھا النساء۔اھ*
*📙ردالمحتار کتاب الحج، مطلب فی طواف الزیارۃ ج3ص539 دارالکتب العلمیہ بیروت*
*اگر عورت کو ایام نحر کے شروع میں یا اخیر میں پاکی کا وقت میسر ہوتا ہے تو جہاں تک ہو سکے اس وقت کے اندر طواف فرض جلدسےادا کر لے۔*
*(📕مجلس شرعی کے فیصلے ۔ملتقطا ص276-277)*
*🌹ھذاما ظھر لی والعلم بالحق عند ربی🌹*
🛥🛥🛥🛥🛥🛥🛥🛥🛥🛥🛥
*✍کتـــبہ*
*حضــرت عــلامہ مفتـی محـــمد انـور نظـامـی مصبـاحـی صـاحب قبلــہ مدظلــہ العــالـی و النـورانـی نائب قاضی ادارہ شرعیہ جھارکھنڈ*
*رابطہ📞 9934137121*
*🗒23شوال المکرم 1439ھ*
*8جولائی 2018*
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*🖥المـــرتب محــــمد امتیـــازالقــادری*
*گــــروپ 👇*
*🌹آپ کـا ســـوال ہـمـارا جـــواب🌹* 👇
*8808819316*
*کیا فرماتے ہیں علمائے دین مسئلہ ذیل میں طواف افاضہ کے موقع پہ اگر عورت کو حیض آجاے اور وقت بھی نہ ہو کہ پاک ہو کر طواف کرسکے توایسی صورت میں اس عورت پر کیا حکم ہوگا۔*
*💚ســائــل ــ شہنواز عالم💚*
🛥🛥🛥🛥🛥🛥🛥🛥🛥🛥🛥
*📝الجواب بعون الملک الوھاب:*
*طواف افاضہ کاوقت مدۃ العمر ہے ۔طواف کے لئے طھارت واجب ہے۔*
*لیکن جس عورت کوطواف افاضہ کے وقت حیض آگیااور اس کے لئے مکہ مکرمہ میں مزید قیام کرکے طواف کی ادائیگی کی صورت نہ ہو تو اس کے لئے وہی حکم ہے جو فقہا نے تحریرفر مایا ہےکہ وہ کسی عالم سے اپنا حکم دریافت کرے تووہ اسے بتا دے کہ اگر ناپاکی میں تو نے طواف کیا تو گنہ گار ہو گی اور تجھے توبہ کرنا ہوگا، البتہ فرض ادا ہوجائے گا اور حرم میں بدنہ کی قربانی تیرےاوپر لازم ہوگی۔*
*📗ردالمحتار میں ہے :*
*تنبیہ:نقل بعض المحشیین عن منسک امیر حاج:لو ھم الرکب علی القفول ولم تطھر فاستفتت ھل تطوف ام لا؟*
*قالوا:یقال لھا :لایحل لک دخول المسجد،وان دخلت وطفت اثمت وصح طوافک وعلیک ذبح بدنۃ۔*
*وھذہ المسالۃ کثیرۃ الوقوع تتحیر فیھا النساء۔اھ*
*📙ردالمحتار کتاب الحج، مطلب فی طواف الزیارۃ ج3ص539 دارالکتب العلمیہ بیروت*
*اگر عورت کو ایام نحر کے شروع میں یا اخیر میں پاکی کا وقت میسر ہوتا ہے تو جہاں تک ہو سکے اس وقت کے اندر طواف فرض جلدسےادا کر لے۔*
*(📕مجلس شرعی کے فیصلے ۔ملتقطا ص276-277)*
*🌹ھذاما ظھر لی والعلم بالحق عند ربی🌹*
🛥🛥🛥🛥🛥🛥🛥🛥🛥🛥🛥
*✍کتـــبہ*
*حضــرت عــلامہ مفتـی محـــمد انـور نظـامـی مصبـاحـی صـاحب قبلــہ مدظلــہ العــالـی و النـورانـی نائب قاضی ادارہ شرعیہ جھارکھنڈ*
*رابطہ📞 9934137121*
*🗒23شوال المکرم 1439ھ*
*8جولائی 2018*
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*🖥المـــرتب محــــمد امتیـــازالقــادری*
*گــــروپ 👇*
*🌹آپ کـا ســـوال ہـمـارا جـــواب🌹* 👇
*8808819316*
mazidkhan5334@gmail.com
ReplyDelete