جانور کو ذبح کرتے وقت " سر " تن " سے جدا ہو جائے تو بھی اس کا گوشت کھانا جائز ہے
Razvi Ansari:
*🌐جانور کو ذبح کرتے وقت " سر " تن " سے جدا ہو جائے تو بھی اس کا گوشت کھانا جائز ہے 🌐*
*🏮سوال🏮*
*کیا فرما تے ہیں علمائے کرام مسلئہ ذیل کے بارے میں کہ اگر جانور ذبح کرتے ہوئے اسکا سر تن سے الگ ہو جائے تو اس کا کھانا جائز ہے یا نہیں بکر کہتا ہے کھا سکتے ہیں اور زید کہتا ہے اسکا کھانا حرام ہے دونوں میں کس کا قول سچا ہے حوالے کے ساتھ جواب عنایت فرما ئیں*
*💚 سائل/ غلام محمد💚*
🖼🖼🖼🖼🖼🖼🖼🖼🖼🖼🖼
*✍الجواب بعون الوھاب*
*📝 اعلی حضرت رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے کسی نے سوال کیا کہ اگر کسی جانور کو ذبح کیا اور بسم اللہ اللہ اکبر کہنے کے ساتھ ہی پہلی دفعہ میں اسکی گردن جسم سے علیحدہ ہوگئی*
*یا اسکی کھال اسکے سر سے کچھ لگی رہی تو کیا حکم ہے*
*تو اعلی حضرت نے ارشاد فرمایا کہ دونوں صورتوں میں جائز ہے*
*📚 احکام شریعت حصہ اول صفحہ ۱۲۹)*
🖼🖼🖼🖼🖼🖼🖼🖼🖼🖼🖼
*کتبہ*
*حضرت علامہ مفتی محمد مظہر علی رضوی صاحب قبلہ, مدظلہ العالی و النورانی*
*خادم, مدرسہ غوثیہ حبیبہ, بریل, دربھنگہ, بہار*
*📚 آپ کا سوال ہمارا جواب گروپ 📚*
*ایڈ ہونے کیلئے 8051028089*
*..........................................................*
*🖨 المشتہر محمد امتیاز القادری*
*...........................................................*
*🌐جانور کو ذبح کرتے وقت " سر " تن " سے جدا ہو جائے تو بھی اس کا گوشت کھانا جائز ہے 🌐*
*🏮سوال🏮*
*کیا فرما تے ہیں علمائے کرام مسلئہ ذیل کے بارے میں کہ اگر جانور ذبح کرتے ہوئے اسکا سر تن سے الگ ہو جائے تو اس کا کھانا جائز ہے یا نہیں بکر کہتا ہے کھا سکتے ہیں اور زید کہتا ہے اسکا کھانا حرام ہے دونوں میں کس کا قول سچا ہے حوالے کے ساتھ جواب عنایت فرما ئیں*
*💚 سائل/ غلام محمد💚*
🖼🖼🖼🖼🖼🖼🖼🖼🖼🖼🖼
*✍الجواب بعون الوھاب*
*📝 اعلی حضرت رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے کسی نے سوال کیا کہ اگر کسی جانور کو ذبح کیا اور بسم اللہ اللہ اکبر کہنے کے ساتھ ہی پہلی دفعہ میں اسکی گردن جسم سے علیحدہ ہوگئی*
*یا اسکی کھال اسکے سر سے کچھ لگی رہی تو کیا حکم ہے*
*تو اعلی حضرت نے ارشاد فرمایا کہ دونوں صورتوں میں جائز ہے*
*📚 احکام شریعت حصہ اول صفحہ ۱۲۹)*
🖼🖼🖼🖼🖼🖼🖼🖼🖼🖼🖼
*کتبہ*
*حضرت علامہ مفتی محمد مظہر علی رضوی صاحب قبلہ, مدظلہ العالی و النورانی*
*خادم, مدرسہ غوثیہ حبیبہ, بریل, دربھنگہ, بہار*
*📚 آپ کا سوال ہمارا جواب گروپ 📚*
*ایڈ ہونے کیلئے 8051028089*
*..........................................................*
*🖨 المشتہر محمد امتیاز القادری*
*...........................................................*
Comments
Post a Comment