صف کے بیچ میں اگر دیوبندی وہابی کھڑا ہوجائے تو کیا حکم ہے ؟ ـ
*🌹صف کے بیچ میں اگر دیوبندی وہابی کھڑا ہوجائے تو کیا حکم ہے ؟ ــ🌹*
السلام علیکم کیا فرماتےعلمائےکرام مسئلہ ذیل تعلق سے کے صف کے بیچ میں اگردیوبندی وہابی کھڑا ہوجائے تو کیا حکم ہے ؟
*🌹سائل🌹عبدالرشید چھپرہ بہار*
*وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاتہ*
*✍ الجواب بعون الملک الوہاب*
*کفری عقیدہ رکھنے والے دیوبندی کی نماز باطل ہے تو جس صف کے درمیان وہ کھڑا ہو شریعت کے نزدیک حقیقت میں اتنی جگہ خالی ہوتی ہے جس سے قطع صف ہوتی ہے اور قطع صف حرام ہے ـــ*
*🏷"حدیث شریف میں ہے "ومن صل صفا وصله اللہ ومن قطع صفا قطعه اللہ" ـــ*
*📃ترجمه 👈 یعنی جو صف کو ملائے گا اللہ اسے اپنی رحمت سے ملائے گا اور جو صف کو قطع کرے گا اللہ اسے اپنی رحمت سے جدا کرے گا ـــ*
*( نسائی شریف ج ۱ ، ص ۱۱۳ ) و ھٰکذا ابو داؤد شریف ج ۱ ، صفحہ ۹۷ )*
*( حوالہ تحقیقی فتاوٰی شائع شدہ براؤن شریف یوپی الھند مصنف علامہ مفتی جلال الدین صاحب قبلہ علیہ الرحمہ امجدی )*
*ــــــــــــ👇ایضــــــاً ـــــــــــــ*
*📄غیر مقلدین زمانہ بحکم فقہاء تصریحات عامہ کتب فقیہ کافر تھے ہی جس کا روشن بیان "رساله الکوکبة الشها بيه ورساله سل السيوف والنهي الاكيد وغيرها ميں ہے" ـــ*
*📝اور تجربہ نے ثابت کردیا ہے کہ وہ ضروریات منکران دین ہیں اور ان کے منکروں کے حامی و ہمراہ یقیناً قطعاً اجماعاً ان کے کفر و ارتداد میں شک نہیں اور کافر کی نماز باطل ہے تو وہ جس صف میں کھڑے ہونگے اتنی جگہ خالی ہوگی اور صف قطع ہوگی اور قطع صف حرام ہے ـــ*
*📿تو جتنے اہلسنت انکی شرکت پر راضی ہونگے یا با وصف قدرت منع نہ کریں گے سب گنہگار ومستحق وعید عذاب ہونگے اور نماز میں بھی نقص آئےگا کہ قطع صف مکروہ تحریمی ہے، اور اگر صرف ایک صف ہو اور اس کے کنارہ پر غیر مقلد کھڑا ہو تو اس صورت میں اگر چہ فی الحال قطع صف نہیں مگر اس کا احتمال و اندیشہ ہے کہ ممکن کہ کوئی بعد کو آئے اور اس غیر مقلد کے برابر یا دوسری صف میں کھڑا ہو تو قطع ہو جائےگا اور جس طرح فعل حرام" حرام ہے، یونہی وہ کام کرنا جس سے فعل حرام کا سامان مہیہ اور اس کا اندیشہ حاصل ہو وہ بھی ممنوع ہے لہذا حدوداللہ میں فقط وقوع کو منع نہ فرمایا بلکہ انکے قرب سے بھی ممانعت ہوئی کہ "تلك حدودالله فلا تقربوها" ـــ*
*🏷معهذا ابن حبان کی حدیث میں نبی کریم صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم نے فرمایا "لا تصلو عليهم ولا تصلوا معهم ـــ*
*📃نہ انکے جنازے کی نماز پڑھو نہ انکے ساتھ نماز پڑھو بد مذھبوں کے ساتھ نماز نہ پڑھو ـــ*
📗 *( فتاوٰی رضویہ شریف جلد 3 صفحه 356 )*
📓 *( فتاوٰی الحلقة العلمیه صفحہ 366 )*
*🌹؛والله تعالی اعـلم ؛🌹*
ـــــــــــــــــــــــــــ
*✍ازقلم؛ العبدالاثیم خاکسار*
*ابوالصدف محمد صادق رضا*
*مقام؛ سنگھیا ٹھاٹھول (پورنیه)*
*خادم شاہی جامع مسجد پٹنه بہار*
*+91 7634 812 623*
ــــــــــــــــــــــــــ
*🖥المـرتـب؛اسـیرِ تـاج الـشـریعـه*
*محمد ریاض الدین رضوی ممبئ*
ـــــــــــــــــــــــــ
السلام علیکم کیا فرماتےعلمائےکرام مسئلہ ذیل تعلق سے کے صف کے بیچ میں اگردیوبندی وہابی کھڑا ہوجائے تو کیا حکم ہے ؟
*🌹سائل🌹عبدالرشید چھپرہ بہار*
*وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاتہ*
*✍ الجواب بعون الملک الوہاب*
*کفری عقیدہ رکھنے والے دیوبندی کی نماز باطل ہے تو جس صف کے درمیان وہ کھڑا ہو شریعت کے نزدیک حقیقت میں اتنی جگہ خالی ہوتی ہے جس سے قطع صف ہوتی ہے اور قطع صف حرام ہے ـــ*
*🏷"حدیث شریف میں ہے "ومن صل صفا وصله اللہ ومن قطع صفا قطعه اللہ" ـــ*
*📃ترجمه 👈 یعنی جو صف کو ملائے گا اللہ اسے اپنی رحمت سے ملائے گا اور جو صف کو قطع کرے گا اللہ اسے اپنی رحمت سے جدا کرے گا ـــ*
*( نسائی شریف ج ۱ ، ص ۱۱۳ ) و ھٰکذا ابو داؤد شریف ج ۱ ، صفحہ ۹۷ )*
*( حوالہ تحقیقی فتاوٰی شائع شدہ براؤن شریف یوپی الھند مصنف علامہ مفتی جلال الدین صاحب قبلہ علیہ الرحمہ امجدی )*
*ــــــــــــ👇ایضــــــاً ـــــــــــــ*
*📄غیر مقلدین زمانہ بحکم فقہاء تصریحات عامہ کتب فقیہ کافر تھے ہی جس کا روشن بیان "رساله الکوکبة الشها بيه ورساله سل السيوف والنهي الاكيد وغيرها ميں ہے" ـــ*
*📝اور تجربہ نے ثابت کردیا ہے کہ وہ ضروریات منکران دین ہیں اور ان کے منکروں کے حامی و ہمراہ یقیناً قطعاً اجماعاً ان کے کفر و ارتداد میں شک نہیں اور کافر کی نماز باطل ہے تو وہ جس صف میں کھڑے ہونگے اتنی جگہ خالی ہوگی اور صف قطع ہوگی اور قطع صف حرام ہے ـــ*
*📿تو جتنے اہلسنت انکی شرکت پر راضی ہونگے یا با وصف قدرت منع نہ کریں گے سب گنہگار ومستحق وعید عذاب ہونگے اور نماز میں بھی نقص آئےگا کہ قطع صف مکروہ تحریمی ہے، اور اگر صرف ایک صف ہو اور اس کے کنارہ پر غیر مقلد کھڑا ہو تو اس صورت میں اگر چہ فی الحال قطع صف نہیں مگر اس کا احتمال و اندیشہ ہے کہ ممکن کہ کوئی بعد کو آئے اور اس غیر مقلد کے برابر یا دوسری صف میں کھڑا ہو تو قطع ہو جائےگا اور جس طرح فعل حرام" حرام ہے، یونہی وہ کام کرنا جس سے فعل حرام کا سامان مہیہ اور اس کا اندیشہ حاصل ہو وہ بھی ممنوع ہے لہذا حدوداللہ میں فقط وقوع کو منع نہ فرمایا بلکہ انکے قرب سے بھی ممانعت ہوئی کہ "تلك حدودالله فلا تقربوها" ـــ*
*🏷معهذا ابن حبان کی حدیث میں نبی کریم صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم نے فرمایا "لا تصلو عليهم ولا تصلوا معهم ـــ*
*📃نہ انکے جنازے کی نماز پڑھو نہ انکے ساتھ نماز پڑھو بد مذھبوں کے ساتھ نماز نہ پڑھو ـــ*
📗 *( فتاوٰی رضویہ شریف جلد 3 صفحه 356 )*
📓 *( فتاوٰی الحلقة العلمیه صفحہ 366 )*
*🌹؛والله تعالی اعـلم ؛🌹*
ـــــــــــــــــــــــــــ
*✍ازقلم؛ العبدالاثیم خاکسار*
*ابوالصدف محمد صادق رضا*
*مقام؛ سنگھیا ٹھاٹھول (پورنیه)*
*خادم شاہی جامع مسجد پٹنه بہار*
*+91 7634 812 623*
ــــــــــــــــــــــــــ
*🖥المـرتـب؛اسـیرِ تـاج الـشـریعـه*
*محمد ریاض الدین رضوی ممبئ*
ـــــــــــــــــــــــــ
Comments
Post a Comment